اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بطور وکیل پارٹی رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز کی ڈی سیٹنگ سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کا حکم
پشاور ہائی کورٹ نے ابتدائی طور پر شبلی فراز اور عمر ایوب کو ڈی سیٹ کرنے کے نوٹیفکیشن پر حکم امتناع (Stay Order) جاری کیا تھا۔ تاہم، یکم اکتوبر کو ہائی کورٹ نے یہ حکم امتناع ختم کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔
آزاد کشمیر کی 12 نشستیں اور ووٹرز کا مسئلہ: اعظم نذیر تارڑ نے جلدبازی کے خلاف خبردار کر دیا
عدالت نے اپنے فیصلے میں عمر ایوب کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ وہ مجاز فورم کے سامنے سرنڈر کریں۔
معاملہ کیا ہے؟
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے شبلی فراز اور عمر ایوب کو عدالتوں سے سزائیں ہونے کے بعد ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ دونوں رہنماؤں نے اپنی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو متعلقہ فورمز پر پہلے ہی چیلنج کر رکھا ہے۔
مریم نواز کا واضح پیغام: پنجاب کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتی، ہر وار کا منہ توڑ جواب دوں گی