سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے سربراہِ اعلیٰ KP

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سہیل آفریدی بھاری اکثریت کے ساتھ خیبرپختونخوا (کے پی) کے 30 ویں وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں۔ یہ انتخاب صوبائی اسمبلی کے ایوان میں شدید سیاسی ہنگامہ آرائی، اپوزیشن کے مکمل بائیکاٹ، اور اسپیکر کی جانب سے آئینی مؤقف پر ڈٹے رہنے کے ماحول میں ہوا۔

سہیل آفریدی کا انتخاب کئی تاریخی پہلو رکھتا ہے۔ وہ صوبے میں پی ٹی آئی کے چوتھے وزیراعلیٰ ہیں، اور سب سے اہم بات یہ کہ وہ ضم شدہ قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے خیبرپختونخوا کے پہلے وزیراعلیٰ بن کر سامنے آئے ہیں۔

KPانتخابی عمل اور نتائج

نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیرِ صدارت ہوا، جو شیڈول وقت سے ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ اسمبلی کے 145 ارکان کے ایوان میں پی ٹی آئی کے امیدوار سہیل آفریدی نے 90 ووٹ حاصل کیے، جو کہ کامیابی کے لیے درکار سادہ اکثریت سے کہیں زیادہ تھے۔ نتائج کے اعلان کے بعد، پی ٹی آئی کے اراکین نے اپنی کامیابی کا بھرپور جشن منایا اور نو منتخب وزیراعلیٰ کو مبارکباد پیش کی۔

لاہور ٹیسٹ: رضوان اور سلمان آغا کی شاندار سنچری پارٹنرشپ، پاکستان کا دن کا اختتام 313/5 پر Pakistan vs south Africa

اپوزیشن کا احتجاج اور انتخابی عمل پر سوالات

اس انتخابی کارروائی کا ایک بڑا پہلو اپوزیشن جماعتوں کا مکمل واک آؤٹ تھا۔ اپوزیشن نے نہ صرف اجلاس سے بائیکاٹ کیا بلکہ وزارتِ اعلیٰ کے لیے ان کے امیدواروں نے بھی انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔

اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے ایوان سے خطاب میں واضح مؤقف اپنایا کہ چونکہ سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ ابھی تک باضابطہ طور پر منظور نہیں ہوا اور صوبائی کابینہ تحلیل نہیں کی گئی، لہٰذا نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر جمہوری عمل کو مشکوک بنانے کا الزام لگایا اور اعلان کیا کہ اپوزیشن کسی بھی غیر آئینی قدم کی حمایت نہیں کرے گی۔ اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد بھی اسپیکر نے رولز کے مطابق ایوان میں حاضری کے لیے گھنٹیاں بجانے کا عمل مکمل کیا اور انتخابی کارروائی آگے بڑھائی۔

KP اسپیکر کا دوٹوک مؤقف اور آئینی رولنگ

اپوزیشن کے اعتراضات کے باوجود، اسپیکر بابر سلیم سواتی اپنے مؤقف پر قائم رہے اور رولنگ دی کہ انتخاب آئین کے مطابق ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور دو مرتبہ اپنا استعفیٰ گورنر کو بھیج چکے ہیں، اور انہوں نے اسمبلی فلور پر بھی اپنے مستعفی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

اسپیکر نے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب ان کی آئینی ذمہ داری ہے اور آئین کسی کی خواہش پر نہیں چلتا۔ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 130 کی شق 8 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کے استعفے کی منظوری کی کوئی شرط آئین میں شامل نہیں ہے، اور اس رولنگ کے تحت علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ 8 اکتوبر سے نافذ العمل سمجھا جائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے، وہ بالکل آئینی تقاضوں کے مطابق ہے۔

سبکدوش ہونے والے وزیراعلیٰ کا خطاب اور کارکردگی کا دفاع

مستعفی ہونے والے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھی ایوان سے خطاب کیا اور سہیل آفریدی کو ان کی نامزدگی پر پیشگی مبارکباد دی۔

انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے 8 اکتوبر کو اپنا استعفیٰ دیا تھا اور کہا کہ جمہوری عمل کا مذاق نہیں اڑایا جانا چاہیے۔ گنڈاپور نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران مالی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ جب انہوں نے حکومت سنبھالی تھی تو صوبے کے خزانے میں صرف 18 دن کی تنخواہ کی رقم تھی، لیکن اب وہ 280 ارب روپے کا اضافی فنڈ چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ انہوں نے صوبائی ارکان کو بتایا کہ اگرچہ انہوں نے کسی ممبر کو فنڈ نہیں دیا لیکن اس کے حلقے میں ترقیاتی فنڈز ضرور خرچ کیے گئے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے ملک کو درپیش دہشتگردی کے چیلنج پر سب کو مل کر بیٹھنے اور اسے ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

شکارپور: جعفر ایکسپریس کو حادثہ، دھماکے سے 2 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4 زخمی

KP انتخاب میں شامل دیگر امیدوار

انتخابی عمل سے قبل وزارتِ اعلیٰ کے لیے کل چار امیدوار مد مقابل تھے: پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی کے علاوہ، مسلم لیگ (ن) کے سردار شاہ جہان، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ارباب زرک، اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے مولانا لطف الرحمٰن بھی امیدواروں میں شامل تھے۔ تاہم، اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے صرف سہیل آفریدی ہی ایوان میں ووٹنگ کے ذریعے کامیاب ہوئے۔

Related Posts

موٹروے پولیس کا مثالی اقدام: دیانت داری کی درخشاں مثال، شہری کو بھاری نقدی اور قیمتی فون واپسNHMP
  • October 13, 2025

ظاہر پیر، ملتان…

Continue reading
 خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ کا انتخاب: سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں، پلڑا کس کا بھاری؟ KP
  • October 12, 2025

پشاور (سیاسی ڈیسک):…

Continue reading

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *