
ملک کی کل آبادی کا 7.8 فیصد افراد کا بے روزگار ہونا تشویش ناک ہے:انجینئر ندیم ممتاز قریشی
5.37 ملین بچے نہ صرف سکولوں سے باہر ہیں بلکہ سکولوں میں بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے:گفتگو
حکمران طبقہ کی عدم توجہی کی وجہ سے قوم کو درپیش معاشی مسائل مسلسل بڑھتے جارہے ہیں:چیئرمین
پاکستان کی کل آبادی 241.4 ملین تک پہنچ گئی ہے اگر اس پر کنٹرول نہ کیا گیا تو اس کے خطرناک نتائج مرتب ہوں گے
چیئرمین مستقبل پاکستان انجینئر ندیم ممتاز قریشی کی ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کے حوالے سے خصوصی گفتگو
چیئرمین مستقبل پاکستان کی بنوں کینٹ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حملہ ناکام بنانے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
(سید راشدبخاری )چیئرمین مستقبل پاکستان انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ ملک کی کل آبادی کا 7.8 فیصد افراد کا بے روزگار ہونا تشویش ناک ہے،ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کے اعداد و شماری کے مطابق 25.37 ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں،ملک میں کام کرنے والی آبادی میں بے روزگاری تقریبا 11 فیصد ہے مگر اس کے باوجود حکومتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں بلکہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ حکمران طبقہ کی طرف سے عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی بجائے سب اچھا ہے کا راگ الاپ جارہا ہے جس کی وجہ سے قوم کو درپیش معاشی مسائل کم ہونے کی بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہونے کی بجائے مزید بڑھتے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کے اعداد و شماری کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کل آبادی 241.4 ملین تک پہنچ گئی ہے اگر اس پر بروقت کنٹرول نہ کیا گیا تو اس کے انتہائی خطرناک نتائج مرتب ہوں گے۔انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ حکومت کو ملک میں بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے لیے انڈسٹری کو فروغ دینا ہوگا اس سے جہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے وہاں جو لاکھوں افراد بے روزگاری سے تنگ ہوکر خلیجی ممالک سمیت دیگر ملکوں میں محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہوتے ہیں انہیں بھی اپنے ملک میں باعزت روزگار کے مواقع میسر ہوں گے مگر اس کے لیے زبانی کلامی باتوں اور دعووں کو ایک طرف رکھتے ہوئے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
میڈیا سیل مستقبل پاکستان
06.03.2025