
حارث راؤف کی پریس کانفرنس میں غصہ اورپاکستان کرکٹ ٹیم پر تنقید کی بڑھتی ہوئی لہر پر گہری تشویش
پاکستان کے فاسٹ باؤلر حارث راؤف نے نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد پریس کانفرنس کے دوران اپنے غصے کا اظہار کیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کو دوسرے T20I میچ میں 5 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد راؤف نے کھلاڑیوں کی مسلسل تنقید پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ “پاکستان میں یہ ایک عام بات بن چکی ہے کہ لوگ ہماری شکست کا انتظار کرتے ہیں تاکہ ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جا سکے۔”
راؤف کی پریس کانفرنس میں غم و غصہ
حارث راؤف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ نوجوان کھلاڑی ہیں جنہیں موقع دیا گیا ہے، اور انہیں اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے کم از کم 10 سے 15 میچز کا وقت ملنا چاہئے۔ جب آپ پہلی بار انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھتے ہیں، تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ ایک حقیقت ہے۔”
پاکستانی کھلاڑیوں پر تنقید کرنے والوں کوحارث راؤف نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ عام ہو چکا ہے کہ ہم پر تنقید کی جاتی ہے، لیکن اگر آپ باقی ٹیموں کو دیکھیں تو وہاں نوجوان کھلاڑیوں کو آزادی دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے کھیل کو بہتر بنا سکیں۔
ترقی کے تیرویں ہدف کلائمنٹ چینج کی اگاہی کے لئے پاکستان سوشل ایسوسی ایشن اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔
نیوزی لینڈ کی شاندار جیت
نیوزی لینڈ کے اوپنرز ٹم سیفٹر اور فِن ایلن نے پاکستانی باؤلرز کی خوب درگت بنائی، اور ابتدائی اوورز میں ہی چھکے مار کر پاکستان کے لیے میچ کو مشکل بنا دیا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے 137-5 کا اسکور 11 گیندوں قبل حاصل کر لیا، جس کے بعد وہ 5 وکٹوں سے جیت گئے۔ پاکستان کی جانب سے بنائے گئے 135-9 کا اسکور بارش کی وجہ سے کم اوورز میں تھا۔
مستقبل کی توقعات
پاکستانی ٹیم کی مسلسل شکستوں کے باوجود، حارث راؤف نے ایک مثبت پیغام دیا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر طور پر ثابت کر سکیں۔ راؤف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے مشکلات ایک فطری حصہ ہیں، اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے صبر اور ٹیم ورک کی ضرورت ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لیکن حارث راؤف کی جانب سے سامنے آنے والی یہ باتیں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ کرکٹرز کی حوصلہ افزائی اور مناسب موقع دینا بہت ضروری ہے۔ پاکستان کو مستقبل میں اپنے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں اپنے کھیل کو بہتر بنانے کا وقت دینا ہوگا۔