پشاور (سیاسی ڈیسک): خیبر پختونخوا (کے پی) اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ کے لیے سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور 4 امیدواروں نے میدان میں آ کر مقابلہ دلچسپ بنا دیا ہے۔ کل صبح 10 بجے صوبائی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں شو آف ہینڈز (Show of Hands) کے ذریعے نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔
KP چار اہم جماعتوں کے نمائندے
پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے امیدوار: سہیل آفریدی
پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کے امیدوار: ارباب زرک
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار: سردار جہان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار: مولانا لطف الرحمٰن
صوبے کی وزارت اعلیٰ کی نشست کے لیے جن چار اہم امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے ہیں، ان میں بڑی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل ہے: پلڑا کس کا بھاری؟
اگرچہ چار امیدوار میدان میں ہیں، تاہم پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی کی کامیابی یقینی سمجھی جا رہی ہے۔
کے پی اسمبلی میں قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 73 ارکان کی حمایت درکار ہے۔
!آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ2025: بنگلہ دیش اور انگلینڈ میں کانٹے کا مقابلہ لائیو
تحریک انصاف کو 90 آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے، جو انہیں مطلوبہ ہدف سے کہیں زیادہ برتری فراہم کرتی ہے۔
KP علی امین گنڈا پور کی جگہ سہیل آفریدی
یہ اہم پیش رفت سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔ گنڈا پور نے 11 اکتوبر کو باقاعدہ طور پر اپنا استعفیٰ گورنر ہاؤس کو بھجوایا تھا اور تصدیق کی تھی کہ یہ فیصلہ انہوں نے عمران خان کے حکم پر کیا۔ پارٹی قیادت نے ان کی جگہ سہیل آفریدی کو اپنا نیا امیدوار نامزد کیا ہے۔
کون ہیں سہیل آفریدی؟
سہیل آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے ہے اور وہ ایک متحرک نوجوان رہنما ہیں۔
وہ 2024 کے عام انتخابات میں پہلی بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔
فائنل سے پہلے ٹکراؤ؟ پاک بھارت کپتانوں کا ٹرافی کے ساتھ فوٹو شوٹ کھٹائی میں پڑگیا۔