TLP :غزہ کے حق میں اسلام آباد مارچ روکا گیا، ملک بھر میں سڑکیں پھر بند، شہری پریشان
لاہور/اسلام آباد: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے غزہ اور فلسطین کی حمایت میں اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین کو پیر کے روز مریدکے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے آپریشن کے بعد منتشر کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق، چھ گھنٹے جاری رہنے والی اس جھڑپ میں ایک پولیس اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) شہید اور 3 ٹی ایل پی کارکنان سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، حکام نے ٹی ایل پی کے قافلے کو لاہور سے اسلام آباد جانے والی شاہراہ پر خندقیں کھود کر روک دیا تھا، جس کے بعد مظاہرین مریدکے کے مقام پر کیمپ لگائے ہوئے تھے۔ اتوار کو پنجاب رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی کے بعد پیر کی صبح تقریباً 3 بجے مظاہرین کو منتشر کرنے کا آپریشن شروع کیا گیا۔
جھڑپ میں جانی و مالی نقصان
پنجاب پولیس کے ترجمان مبشر حسین نے تصدیق کی کہ شیخوپورہ فیکٹری ایریا کے SHO شہزاد نواز اس تصادم میں شہید ہوئے ہیں۔ پولیس نے اپنی ٹوئٹ (ایکس) پر بھی اس کی تصدیق کی، تاہم براہ راست ٹی ایل پی کا نام نہیں لیا۔ پولیس کا موقف ہے کہ مظاہرین نے پتھروں، لاٹھیوں اور “پٹرول بموں” سے حملہ کیا، اور بعد میں فائرنگ بھی کی، جس کے نتیجے میں یہ جانی نقصان ہوا۔
شہداء: پولیس کے مطابق، ایک پولیس افسر (SHO) اور تین ٹی ایل پی کارکنان جاں بحق ہوئے، جبکہ ایک راہ گیر کی موت بھی اسی دوران ہوئی۔
زخمی: 48 قانون نافذ کرنے والے اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 17 کو گولیاں لگیں۔ اس کے علاوہ 8 عام شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔
املاک کا نقصان: پولیس نے الزام عائد کیا کہ مظاہرین نے 40 سرکاری اور نجی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
پنجاب حکومت نے اس واقعے کو “کھلی غداری اور دہشت گردی” قرار دیا اور کہا کہ سڑکیں بند کرنا اور شہریوں کے لیے تکلیف کا باعث بننا کسی صورت بھی احتجاج نہیں ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا کہ جب غزہ میں امن بحال ہو رہا ہے، ایسے میں ملک میں انتشار پھیلانا ناقابل قبول ہے۔
موٹروے پولیس کا مثالی اقدام: دیانت داری کی درخشاں مثال، شہری کو بھاری نقدی اور قیمتی فون واپسNHMP
TLP :ملک میں ایک بار پھر سڑکیں بند، شہریوں میں سراسیمگی
مریدکے میں ہونے والے اس آپریشن کے بعد لاہور اور اسلام آباد کے آس پاس کی سڑکوں اور موٹرویز کو ایک بار پھر بند کر دیا گیا، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
اہم شاہراہوں کی بندش: لاہور کو اسلام آباد سے ملانے والی M-2 موٹروے، M-3 اور M-11 کو بھی بند کر دیا گیا۔ اسلام آباد میں فیض آباد انٹرچینج پر بھی زیادہ تر راستے بند کر دیے گئے، صرف اسلام آباد ایکسپریس وے کو کھلا رکھا گیا۔
تعلیمی ادارے بند: اسلام آباد کے کئی اسکولوں نے “امن و امان” کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر طلباء کو معمول سے پہلے گھر بھیج دیا۔ ایک شہری نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اسکولوں کی جانب سے ہاف ڈے کی اطلاع ملنے پر انہیں اپنے بچوں کو لینے کے لیے جلدی جانا پڑا، جس سے ٹریفک جام ہو گیا۔
انٹرنیٹ کی صورتحال: اسلام آباد میں موبائل انٹرنیٹ سروس بحال رہی، تاہم راولپنڈی کے کچھ علاقوں میں سست روی یا معطلی کی اطلاعات ہیں۔
خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ کا انتخاب: سہیل آفریدی سمیت 4 امیدوار میدان میں، پلڑا کس کا بھاری؟ KP