
اسپیس ایکس کریو-10 کے خلائی مسافر لانچ پیڈ کے لیے روانہ، خلا کی طرف سفر کا آغاز
خلائی مشن کا آغاز: اسپیس ایکس کریو-10 کے خلائی مسافروں کی روانگی
12 مارچ 2025 کو اسپیس ایکس کے کریو-10 خلائی مسافر ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر (KSC) سے اپنے مشن کے لیے روانہ ہو گئے۔ اس مشن میں شامل خلائی مسافروں میں ناسا کی خلاباز این میک کلین اور نیکول ایئرز، جاپان ایرو اسپیس ایجنسی (JAXA) کے خلاباز تاکویا اوانیشی، اور روسکوسموس کے کاسموناؤٹ کرل پیسکوف شامل ہیں۔ یہ گروہ ناسا کے نیل آرمسٹرانگ آپریشنز اینڈ چیک آؤٹ بلڈنگ (O&C) سے روانہ ہونے کے بعد لانچ کمپلیکس-39A کی طرف روانہ ہوا۔
کریو-10 کے خلائی مسافروں کا اگلا مقام اسپیس ایکس کا فالکن 9 راکٹ ہوگا، جس کی اونچائی 230 فٹ (70 میٹر) ہے۔ اس راکٹ میں دو مرحلے ہیں اور اس کے اوپر ایک Crew Dragon کیپسول “اینڈورنس” نصب ہے، جو ان خلائی مسافروں کو خلا میں لے جائے گا۔ یہ مشن اسپیس ایکس کا ناسا کے لیے 10واں تجارتی عملہ مشن ہے، اور اس میں خلائی مسافروں کا مقصد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر چھ ماہ گزارنا ہے۔
کریو-10 کے خلائی مسافر اور ان کا مشن
کریو-10 کے اس مشن میں چار اراکین شامل ہیں، جن میں مشن کمانڈر این میک کلین، مشن پائلٹ نیکول ایئرز، مشن اسپیشلسٹ تاکویا اوانیشی، اور روسکوسموس کے کاسموناؤٹ کرل پیسکوف شامل ہیں۔ ان میں سے این میک کلین اور تاکویا اوانیشی نے پہلے بھی خلاء میں سفر کیا ہے، جبکہ نیکول ایئرز اور کرل پیسکوف کے لیے یہ پہلا خلائی مشن ہے۔
کریو-10 کے خلائی مسافروں نے روانگی سے قبل کینیڈی اسپیس سینٹر کے O&C بلڈنگ سے باہر نکل کر لانچ پیڈ کی طرف سفر کیا۔ روانگی کے وقت، یہ خلائی مسافر اپنے دوستوں، خاندان، اور میڈیا کے افراد کے ساتھ مسکراہٹوں اور ہاتھ ہلا کر الوداع کہہ رہے تھے۔ ان خلائی مسافروں نے ٹیسلا ماڈل ایکس گاڑیوں میں سوار ہو کر کینیڈی اسپیس سینٹر کی طرف سفر شروع کیا۔
کریو-10 کے مشن کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ مشن ناسا کے لیے اسپیس ایکس کا 10واں تجارتی عملہ مشن ہے، جس کا مقصد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر تقریباً چھ ماہ گزارنا ہے۔ اس مشن کا حصہ بننے والے خلائی مسافروں کو ایک ایسا اہم کام سونپا گیا ہے، جس میں انہیں ISS پر موجود عملے کی جگہ لینی ہے تاکہ وہاں جاری سائنسی تجربات اور تحقیق کو جاری رکھا جا سکے۔ ان کا مشن خلا میں تحقیق، تجربات، اور علم کے تبادلے کا ایک بہت بڑا موقع فراہم کرے گا۔
کریو-10 کا سفر اور ISS پر قیام
کریو-10 کے خلائی مسافر اس مشن کے دوران تقریباً 14 گھنٹے ISS تک پہنچنے کے لیے سفر کریں گے۔ ان کے سفر کا مقصد ISS پر ان کی موجودگی کا آغاز کرنا اور وہاں جاری سائنسی تحقیق کے منصوبوں کو آگے بڑھانا ہے۔ ان خلائی مسافروں کی ڈاکنگ ISS سے منسلک ہوگی، اور اس کا وقت 13 مارچ 2025 کی صبح تک متوقع ہے۔
اس مشن کے دوران خلائی مسافروں کا ISS پر تقریباً چھ ماہ تک قیام ہوگا۔ اس دوران ان کے پاس خلا میں مختلف سائنسی تجربات کرنے کے مواقع ہوں گے، جن میں وہ مختلف طبیعیاتی اور حیاتیاتی تجربات کریں گے تاکہ خلا میں انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سمجھا جا سکے۔ ان کے اس مشن کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ ISS ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں دنیا بھر کے خلا باز مختلف سائنسی تجربات کرتے ہیں، اور ان تجربات کے نتائج زمین پر موجود زندگی کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
مشن کے دوران کریو-9 کا انخلا اور کریو-10 کا تبادلہ
کریو-10 کے مشن کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ یہ مشن ناسا کے کریو-9 مشن کے لیے ایک تبدیلی کا باعث بنے گا۔ کریو-9 کے اراکین، ناسا کی سنی ولیمز اور بٹچ وِل مور، 5 جون 2024 سے ISS پر موجود ہیں اور اب ان کی رہائش کا دورانیہ ختم ہونے والا ہے۔ کریو-10 کے خلائی مسافر ان کی جگہ لے کر ISS پر جانے والے ہیں تاکہ خلائی اسٹیشن کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور وہاں کام جاری رہے۔
کریو-9 کی مشن کی مدت میں توسیع کی گئی تھی کیونکہ بوئنگ کے اسٹار لائنر کیپسول میں مسائل پیدا ہو گئے تھے۔ ان مسائل کی وجہ سے ان کی رہائش ISS پر طویل عرصے تک بڑھا دی گئی تھی۔ اب، کریو-10 کے خلائی مسافروں کے ISS پر پہنچنے کے بعد، کریو-9 کے اراکین کو واپس زمین پر بھیجنے کا وقت آ گیا ہے۔
مشن کی اہمیت اور خلا کی تحقیق
کریو-10 کا یہ مشن خلا میں تحقیق کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ ISS پر رہ کر یہ خلائی مسافر نہ صرف خلا میں زندگی گزارنے کے مختلف پہلوؤں کا مشاہدہ کریں گے بلکہ وہ ایسے سائنسی تجربات بھی کریں گے جو انسانوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ تجربات خلا میں موجود مختلف عوامل کو سمجھنے میں مدد دیں گے، جیسے کہ کشش ثقل کی کمی، خلا میں تابکاری کے اثرات، اور جسمانی صحت پر خلا کے اثرات۔
اس مشن کی کامیابی سے نہ صرف خلا کے حوالے سے نئی معلومات حاصل ہوں گی بلکہ یہ مستقبل کے خلائی مشنز کے لیے بھی ایک اہم قدم ثابت ہو گا۔ اس کے علاوہ، خلا میں انسانوں کے قیام کے لیے ضروری تحقیق بھی کی جائے گی، جس سے خلا میں طویل عرصے تک رہنے کے لیے درکار وسائل اور حکمت عملیوں کو بہتر بنایا جا سکے گا۔
مشن کا مقصد اور خلائی تحقیق کے فوائد
کریو-10 کا مشن خلا میں موجود زندگی کے مختلف پہلوؤں کو سمجھنے کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ خلا میں انسانوں کا رہنا نہ صرف خلا میں کام کرنے والے خلا بازوں کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس مشن کے دوران کئے گئے تجربات سے خلا میں زندگی گزارنے کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہوں گی، جو مستقبل میں خلا میں رہائش کے امکانات کو بہتر بنانے میں مدد دیں گی۔
اس کے علاوہ، ISS پر کیے جانے والے تجربات سے زمین پر موجود زندگی کے لیے بھی فائدہ مند نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ ان تجربات کے ذریعے خلا میں موجود تابکاری، کشش ثقل کی کمی، اور دیگر عوامل کے اثرات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا، جس سے صحت اور زندگی کے دیگر پہلوؤں میں بہتری لائی جا سکے گی۔
کریو-10 کا یہ مشن خلا کی تحقیق کے لیے ایک اہم قدم ہے، اور اس کے ذریعے خلا میں زندگی گزارنے کے بارے میں نئی معلومات حاصل کی جائیں گی۔ خلا میں انسانوں کا قیام ایک چیلنج ضرور ہے، مگر اس مشن کے ذریعے ہم خلا میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ اس مشن کا کامیاب ہونا خلا کی تحقیق کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا اور اس کے ذریعے مستقبل کے خلائی مشنوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔