لاہور (اسپورٹس ڈیسک): قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی فاتح جنوبی افریقہ کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ ٹاس جیت کر پاکستانی کپتان شان مسعود نے بلے بازی کا فیصلہ کیا، جہاں اوپنر امام الحق اور خود مسعود نے مضبوط بنیاد فراہم کی، تاہم سیشن کے اختتام پر جنوبی افریقی اسپنرز نے تیز وکٹیں لے کر کھیل کا توازن برابر کر دیا۔
_ آغاز میں جھٹکا، پھر 161 رنز کی اہم شراکت
پاکستان کا آغاز اچھا نہ رہا اور اوپنر عبداللہ شفیق صرف 2 رنز بنا کر فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا کی ایک اندر آتی ہوئی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس ابتدائی نقصان کے بعد، تجربہ کار بلے باز امام الحق اور کپتان شان مسعود نے صورتحال کو سنبھالا اور جنوبی افریقی اسپن حملے کے خلاف شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔
دونوں نے مل کر 161 رنز کی ریکارڈ ساز شراکت قائم کی، جو جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی دوسری وکٹ کے لیے ایک یادگار کارکردگی ہے۔
شان مسعود نے 9 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 76 رنز کی بہترین اننگز کھیلی، لیکن لنچ کے بعد اسپنر پری نیلن سبرائن کی ایک نپی تلی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
اس سے قبل جنوبی افریقہ نے شان مسعود (61) اور امام الحق (72) کے کیچ چھوڑ کر قیمتی مواقع ضائع کیے، جس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑا۔
ٹک ٹاک اسٹار ثناء یوسف کے قاتل کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف، عشق کا انجام خون
Pak Vs South سینوران متھوسامی کا ڈبل اٹیک
اننگز کا اہم ترین موڑ چائے کے وقفے سے بالکل پہلے آیا، جب لیفٹ آرم اسپنر سینوران متھوسامی نے دو گیندوں پر دو وکٹیں حاصل کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
امام الحق اپنی سنچری سے صرف 7 رنز دور تھے اور 93 رنز پر متھوسامی کی گیند پر شارٹ لیگ پر کیچ ہو گئے۔
ان کے فوراً بعد آنے والے سعود شکیل اگلے ہی گیند پر صفر کی قیمت پر متھوسامی کو آسان کیچ دے بیٹھے۔
اس ڈبل اسٹرائیک نے جنوبی افریقہ کو مضبوطی سے میچ میں واپس لا دیا۔
Pak Vs South بابر اعظم کی جدوجہد
وکٹیں گرنے کے بعد سابق کپتان بابر اعظم نے پچ پر جمنے کی کوشش کی اور دن کے کھیل کے اختتام تک 23 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ تاہم، انہیں بھی متھوسامی کے خلاف ایک بار وکٹوں کے پیچھے آؤٹ قرار دیا گیا، جسے انہوں نے ریویو لے کر کامیابی سے الٹا دیا۔
پہلے دن کا کھیل ختم ہونے پر پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 199 رنز بنا لیے تھے، اور اب وکٹ کیپر محمد رضوان اور سلمان علی آغا کو ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔
ملک بھر میں مون سون کی تباہ کاریاں جاری: 24 گھنٹوں میں 5 ہلاکتیں، اموات 221 ہوگئیں
https://shorturl.fm/JIHF6