
قیمتوں میں کمی کی بجائے پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کو بڑھانا افسوس ناک ہے:انجینئر ندیم ممتاز قریشی
لیوی کو 60 روپے فی لیٹر سے 70 روپے فی لیٹر کرنے سے حکومت کو 100 ارب روپے کی آمدن ہوگی:چیئرمین
حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ٹیکس شارٹ فال کو بالواسطہ ٹیکسوں میں اضافہ کرکے پورا کررہی ہے:گفتگو
بالواسطہ ٹیکسز کی شرح بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ سے باہر شعبوں اور افراد کے گرد گھیرا تنگ اور قوم کو ریلیف دیا جائے
( سید راشد بخاری)چیئرمین مستقبل پاکستان انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی بجائے لیوی کو 60 روپے فی لیٹر سے 70 روپے فی لیٹر کرنا افسوس ناک اور عوامی مسائل میں مزید اضافہ کرنے کے مترادف ہے اس سے حکومت کو ایک ماہ میں 100 ارب روپے آمدن متوقع ہے اور جو قوم کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کا جھانسہ دیا گیا ہے
وہ موجودہ خراب معاشی حالات میں کسی طور بھی پورا ہوتا ہوا نذر نہیں آرہا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے پٹرولیم لیوی میں اضافہ اس کا مظہر ہے کہ حکومت ٹیکس خسارے کو بالواسطہ ٹیکسوں سے پر کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔
گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ سکیم میں جعلسازی اور ظلم کے خلاف سردار محمد اقبال کا شدید احتجاج
ان خیالات کا اظہار پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 604 ارب روپے ٹیکس خسارے کا سامنا رہا ہے اس ٹیکس شارٹ فال کو کم کرنے کیلئے بالواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے۔
انجینئر ندیم ممتاز قریشی نے کہا کہ حکومت آمدن اخراجات میں توازن پیدا کرنے کیلئے ایسی تدابیر اختیار کرے جن سے پسے ہوئے طبقات پر مزید بوجھ نہ پڑے،بالواسطہ ٹیکسز کی شرح بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ سے باہر شعبوں اور افراد کے گرد گھیرا تنگ کرے تاکہ معاشی بحالی کا سفر حقیقی معنوں میں شروع اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم ہو۔
میڈیا سیل مستقبل پاکستان
18-03-2025