
درخت لگانااسلامی تعلیمات کے مطابق نیک عمل ہے،حکیم لطف اللہ
پاکستان سوشل ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام یونیورسٹی آف ساہیوال میں کلائمنٹ چینج سے متعلق سیمینار اور شجرکاری۔
پاکپتن(بیوروچیف)پاکستان سوشل ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام یونیورسٹی آف ساہیوال میں ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا،
جس میں مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان سوشل ایسوسی ایشن حکیم لطف اللہ نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
سیمینار میں اسلام کی نظر میں شجر کاری کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے حکیم لطف اللہ نے کہا کہ درخت لگانا نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کا ذریعہ ہے
بلکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق بھی ایک نیک عمل ہے، جو صدقۂ جاریہ کے زمرے میں آتا ہے اللہ تعالیٰ نے قرأن حکیم میں فرمایا ہے
کہ جڑی بوٹیاں اور بیلیں پودے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہیں أج وطن عزیز شدید موسمیاتی تبدیلیوں کی ذد میں ہے اور ہم قحط سالی کی طرف جارہے ہیں
ہم سب کو مل کر ایک قوم ہونے کا ثبوت دینا ہو گا اور ہر فرد مردوزن بوڑھے جوان اور بچوں کو متحد ہو کر ان حالات سے نمپٹنا ہو گا
جس کا صرف ایک ہی حل ہے اور وہ ہے کہ ہم ذیادہ سے ذیادہ درخت لگائیں اس موقع پر یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء نے بھی خطاب کیا
کمشنر ڈیرہ غازی خان چوہدری اشفاق احمد کا مظفرگڑھ کا دورہ، سپیشل بچوں میں عیدی اور تحائف تقسیم
اور شجر کاری کو فروغ دینے کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں مزید حکیم لطف اللہ نے کہا کہ درخت زمین کے حسن کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ آلودگی کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے درخت لگانے اور ماحول کو سرسبز بنانے کے عزم کا اظہار کیا اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اختر، پروفیسر ڈاکٹر اکرام احمد کو قاید اعظم میڈل سے نوازا گیا مہمان خصوصی حکیم لطف اللہ سیکرٹری جنرل پاکستان سوشل ایسوسی ایشن کو بھی شیلڈ پیش کی گئی شجر کاری کی گئی اور ملک و قوم کی سلامتی و ترقی کے لئے دعائے خیر کروائی گئی۔