خواتین کا عالمی دن۔

پچھلے کئی دنوں میں ہر دم چیف مکمل حکمران عاصم منیر اور معمولی حکمران شہباز شریف نے خواتین کے حقوق کے لیے بہت سے بھاچن دئیے ہیں اول ذکر نے ایک خطاب میں قرآنی آیات کا حوالہ بھی دیا کہ خواتین کو مکمل حقوق دیے جائیں وغیرہ وغیرہ

لیکن یہی مکمل حکمران اور معمولی حکمرانوں کے ساتھ ہی کھٹ پتلی حکمران/ججز نے بھی اس بہتی گنگا میں برابر کا حصہ ڈالا ہے میں بہت ادب احترام سے اپنی بقا کی فکر اور اپنی بیوہ والدہ کی سلامتی کے لیے متفکر ہوتے ہوئے سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ کیا اس ملک میں خواتین صرف وہی ہیں جو مکمل حکمران کی حمایت میں کھڑی ہیں؟

کیا وہ خواتین اس معاشرے اور طب کے قوانین کی تعریف پہ پورا نہیں اترتی جو لکیر کے دوسری جانب کھڑے ہو کر مکمل حکمران کے عذاب کا سامنا کر رہی ہیں؟

پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ، 1 تولہ سونا

اس ملک میں پچھلے دو سال میں خواتین کے ساتھ جو کچھ اس مکمل اور معمولی حکمرانوں کی زیرنگرانی ہوا کیا اس کے بعد انکو خواتین کے حقوق کی بات کرتے شرم نہیں آتی؟ ملکی تاریخ میں پہلی بار یہ پارلیمنٹ ایک سال سے خواتین کی پانچ درجن مخصوص سیٹیوں کے بغیر چل رہی ہے کیا خواتین کے حقوق پہ اس سے بڑا حملہ بھی ہو گا؟

اس ملک میں خواتین پہ عذاب کا جدید دور مریم نواز کے کراچی قیام میں ان کے ہوٹل کے کمرے کے دروازے توڑنے سے شروع ہوا اور ماشاءاللہ ترقی کرتا کرتا ملک کے ہر اس گھر تک پہنچ گیا جس گھر کی چھت پہ سرخ اور سبز پرچم لہرا رہا تھا

اس ملک میں پانچ سالہ بچیوں سے لے کر ستر سالہ یاسمین راشدہ تک کوئ محفوظ نہ رہا اس ریاست نے یہاں ایک طرف خواتین کو ایک ہی وقت میں درجنوں مقدمات میں ملوث کیا وہیں ان مکمل اور معمولی حکمرانوں نے بیٹوں اور باپوں کے سامنے انکو بے عزت کرنے میں کوئ عار محسوس نہیں کیا۔

اس ظلم کا سامنا صرف مخصوص جماعت تک محدود نہ رہا اس ریاست کے مکمل اور معمولی حکمرانوں نے بلوچستان سے آئی خواتین کے ساتھ اسلام آباد (اسلام کے نام پہ آباد شہر) میں تھانے میں جو ظلم کیا اس سے داڑیں مار کر رونے کو دل چاہتا تھا جس طرح خواتین کو مرد اہلکاروں نے کچرے کی طرح اٹھا اٹھا کر قیدیوں کی وین میں ڈالا حقیقتاً اس واقع کو دیکھ کر اسلام اور پاکستان کے بانیوں کی روح کانپ گئی ہو گی۔

خواتین کے لیے آواز نہ اٹھانے پر مریم نواز، آصفہ بھٹو، ملالہ مطلبی، شریں رحمان، جسٹس نیلم، وغیرہ کو بے شرمی کا اعلیٰ معیار مبارک ہو

تحریر! اورنگزیب عالمگیر ایڈووکیٹ

Related Posts

One thought on “خواتین کا عالمی دن۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *